سوات
خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے ہفتے کے روز سوات کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور ہر جاں بحق ہونے والے کے لواحقین کے لیے 15 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا۔ مینگورہ بائی پاس کے قریب المناک سیلاب نے تباہی مچادی، درجنوں افراد کو بہا کر لے گیا اور متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔
اپنے دورے کے دوران شہاب علی شاہ نے تصدیق کی کہ پھنسے ہوئے 85 افراد میں سے 58 کو کامیابی سے بچا لیا گیا ہے، جب کہ لاپتہ افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔
سوات - خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے ہفتے کے روز سوات کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور ہر جاں بحق ہونے والے کے لواحقین کے لیے 15 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا۔ مینگورہ بائی پاس کے قریب المناک سیلاب نے تباہی مچادی، درجنوں افراد کو بہا کر لے گیا اور متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔
اپنے دورے کے دوران شہاب علی شاہ نے تصدیق کی کہ پھنسے ہوئے 85 افراد میں سے 58 کو کامیابی سے بچا لیا گیا ہے، جب کہ لاپتہ افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔ اب تک دریائے سوات سے 11 لاشیں نکالی جا چکی ہیں، کیونکہ ریسکیو ٹیمیں وقت اور مشکل حالات کا مقابلہ کر رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ غفلت کی وجہ سے متعدد اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے جن میں ریسکیو 1122 کا ضلعی افسر بھی شامل ہے۔ تاخیر سے آنے والے جواب کی تحقیقات اور ذمہ داروں کا مکمل احتساب کرنے کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
آپریشن کے دوران درپیش چیلنجوں کی وضاحت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ خراب موسم اور وقت کی پابندیوں نے ہیلی کاپٹر کو بحران کے ابتدائی مراحل میں پہنچنے سے روک دیا۔ تاہم، انہوں نے یقین دلایا کہ بہتر کوآرڈینیشن کے ساتھ ریسکیو کی کوششیں پورے پیمانے پر جاری ہیں۔
اسی طرح کے سانحات کو روکنے کے لیے صوبائی حکومت نے اب دریائے سوات میں ہر قسم کی کھدائی پر پابندی عائد کر دی ہے اور ناجائز تجاوزات کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ عوام کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے خطے میں آنے والے سیاحوں کے لیے جامع ایس او پیز جاری کیے گئے ہیں۔
شہاب علی شاہ نے کے پی حکومت کی جانب سے گہرے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کی مکمل حمایت کا عزم کیا۔ انہوں نے ڈیزاسٹر رسپانس کو بہتر بنانے اور ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہونے کو یقینی بنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔
Comments
Post a Comment